جس کو بھی اِسمِ محمدؐ سے حیا آتی ہے
حشر میں اُس کے لیے سبز قبا آتی ہے
کچھ فرشتے بھی جماعت میں نظر آتے ہیں
جب تصور میں مرے غارِ حرا آتی ہے
ایک ماحول سا بن جاتا ہے رِندوں کے لیے
جب بھی جنت میں مدینے کی ہَوا آتی ہے
تیرنے لگتے ہیں بہتی ہُوئی نہروں میں چراغ
سجدے سے اُٹھتے ہی خوشبوئے حنا آتی ہے
دَف بجاتی ہُوئی حوروں کا نکلتا ہے ہجوم
جب بھی سرکارؐ کی آمد کی ندا آتی ہے
کاش ہو نظرِ کرم دِل کے حرم پر اُن کی
ہم گنہ گاروں کو بس ایک دُعا آتی ہے
نعت پڑھتے ہُوئے میں کانپ سا اُٹھتا ہُوں قیسؔ
سبز گنبد سے جو ٹکرا کے صدا آتی ہے
#شہزادقیس
.